Saturday, June 13, 2020

پاکستان ‏کا ‏ھر ‏چوتھا ‏شخص ‏عمر ‏کے ‏کسی ‏حصے ‏میں ‏ضرور ‏لواطت ‏بازی ‏میں ‏ملوث ‏ھوا


پاکستان میں لواطت بازی اپنے عروج پر ھے ھم میں سے ھر چوتھا شخص کسی نا کسی وقت ہے کر چکا ھوتا ھے
یے زیادہ تر رش والی جگہوں پر ھوتا ھے جہاں جنسی اعضا ایک دوسرے سے ٹکراتے ھیں اور لوگ اس سے جنسی تسکین حاصل کرتے ھیں
پینے ٹام ایک اصطلاح ھے جس کا مطلب دوسرے کے جنسی اعضا کو دیکھنا پاکستان میں ہے بہت کامن ھے
اس کے علاؤہ میلوں ٹھیلوں میں ہے کام بہت شدت سے ھوتا ھے
لاھور میں لواطت بازی سب سے زیادہ داتا دربار پر ھوتی ھے جہاں روز رات کو میلہ سجتا ھے
کراچی میں عبداللہ شاہ کا مزار اس کا گڑھ ھے
لاھور میں داتا دربار کے نزدیکی ھوٹل اور ریلوے اسٹیشن پر ھوٹلوں میں ہے کام کثرت سے ھوتا ھے
اسی میں ایک رول مالشیوں کا ھے جو کرنے تو مالش آتے ھیں لیکن اسے جنسی مالش میں تبدیل کرتے ھیں
اس کے علاؤہ مساج پارلر اور باربر شاپس میں بھی ہے کام ھوتا ھے
جنس مرد کی ضرورت ھے پہلے لوگ ھیرا منڈی جاتے تھے سو دو سو میں فراغت پھر گھر
آج جنس کا حصول مشکل ھو گیا اس لئے لوگوں کی اکثریت مردوں سے جنسی تسکین حاصل کرتی ھے

No comments:

Post a Comment