Sunday, May 24, 2020

بلوچستان کی بیٹی سردار علی محمد کی وال


آئیں اس بیٹی کا ساتھ دیں 
یہ ہے بلوچستان کی بیٹی  اسسٹنٹ کمشنر عائشہ زہری،6 ماہ پہلے بلوچستان کی سرحدی علاقہ دالبندین میں دوران گشت منشیات فروشوں کو منشیات سمگل کرتے ہوئے گرفتار کیا،اور منشیات کو قبضے میں لے کر سمگلروں کو پابند سلاسل کیا اسی وقت ڈپٹی کمشنر نے حکم دیا کہ ان سمگلروں کو بمع منشیات رہا کیا جائے مگر عائشہ زہری نے خلاف قانون کام کرنے سے صاف انکار کیا اسی وقت میڈیا والوں کو بلاکر ان کے سامنے پکڑی گئی منشیات اور سمگلروں کو پیش کردیا اور ساتھ ڈپٹی کمشنر سے تعاون نہ کرنے کا گلہ بھی کیا. 
پورے 6 ماہ بعد آج پنجاب سے درامد شدہ فرعون صفت چیف سیکرٹری کیپٹن ریٹائرڈ فضیل اصغر نے عائشہ زہری کو شوکاز نوٹس جاری کیا کہ منشیات فروشوں کو ڈپٹی کمشنر کو خبر دئے بغیر گرفتار کیوں کیا؟
تسلی بخش جواب دے ورنہ آپ کو نوکری سے ہاتھ دھونا بھی پڑھ سکتا ہے.
بلوچستان کی شرح خواندگی خواتین بالکل صفر ہے جب ان کے ساتھ یہ زیادتیاں بھی کی جارہی ہو تو کیا کل کوئی اپنی بچیوں کو طلب علم کیلئے بھیجنے پر آمادہ ہوگا؟
بالکل نہیں ہوگا،
وزیر اعلی بلوچستان سچائی جاننے کیلئے انکوائری کا حکم کرے ۔

No comments:

Post a Comment