Friday, May 22, 2020

مستنصر حسین تارڑ کی شگفتہ بیانی


گلگت پہنچنے کے بعد ہوٹل مینجر نے پوچھا تارڑ صاحب اب کیا پلان ہے؟
میں نے اپنے بیٹے سلجوق سے پوچھا ہاں بھئی آگے کا کیا پلان ہے تو سلجوق نے جیب سے ایک چٹ نکالی 
" دادی جان کے لئیے ایک چینی سلک سے بنی چادر لینی ہے 
وہ کہتیں تھی گلگت میں ملتی ہیں بس۔۔۔۔
امی کے لئیے مار خور بکرے کی دُم تلاش کرنی ہے"
مار خور بکرے کی دُم؟ 
جی ابو۔۔۔امی کہتیں تھی کہ گھر میں جھاڑ پونچھ کے لئیے  کافی کارآمد چیز ہے کئی سو سال چلتی ہیں انھوں نے کسی کتاب میں پڑھا تھا۔۔۔
چادر تو یہاں سے مل جائے گی لیکن دُم کہاں سے ملے گی غازی صاحب میں نے منیجر سے پوچھا۔۔۔
پتہ نہیں جناب مینجر جھینپ کر بولا۔۔۔۔میرا خیال تارڑ صاحب، لگتا آپ کی بیگم کو غلط اطلاع ملی ہے کہ گلگت میں دُمیں ملتی ہیں 
آج تک میری بیگم کو کوئی غلط اطلاع نہیں ملی، میں نے ہنس کر کہا 'سوائے میرے بارے میں"۔۔۔۔  
مستنصر حسین تارڑ 
ہنزہ داستان سے اقتباس

No comments:

Post a Comment