Tuesday, May 12, 2020

عاشر عظیم

عاشر کرسچن تھا، CSS کرکے کسٹمز میں افسر بنا، رشوت ستانی کا بازار گرم تھا، کسٹمز کے بڑوں کو مشورہ دیا کہ رشوت ختم کریں، چیئرمین نے عاشر کو نظام تیار کرنے کا حکم دیا، عاشر دن رات ایک کر کے ایسا نظام بنانے میں کامیاب ہوا جس سے رشوت کے راستے بند ہو گئے، محکمہ کے افسران عاشر کے دشمن بن گئے، نیب کے ذریعے عاشر کو گرفتارکر لیا گیا، ان پر ناجائز کمائی کا الزام لگا اور حساب لیا جاتا رہا، پھر جیل سے رہا ہو گیا۔ عاشر بضد تھا کہ اپنی بیگناہی ثابت کروں گا اور بحال ہو کر دم لوں گا، بااثر افسران کا خیال تھا کہ رہائی کے بعد یہ بھی ملک سے بھاگ جائے گا جب ایسا نہ ہوا تو اس پر غداری کے مقدمات اور دشمن ملک کی خفیہ ایجنسیوں سے رابطے کے الزامات لگا دیئے گئے اور پھر گرفتار کر لیا گیا، اس کیس میں سے بھی کچھ نہ نکلا اور وہ رہا ہو گیا۔ اس نے قرض لے کر ایک فلم مالک بنائی جس میں پاکستان کی اشرافیہ کو للکارا، اس فلم کی نمائش نہ ھونے دی گئی اور عاشر کا سرمایہ ڈوب گیا، آخرکار وہ دن بھی آگیا جب عاشر پر لگنے والے تمام الزامات بے بنیاد ثابت ہوئے اور وہ کئی برسوں بعد اپنے عہدے پر بحال ہوا۔ عاشر خودکو بیگناہ ثابت کرنا چاہتا تھا وہ کامیاب ہو گیا لیکن بقول عاشر مزید ہمت نہیں تھی، بحالی کے چار دن بعد اپنے عہدے سے استعفی دیا اور خاندان سمیت کینیڈا منتقل ہو گیا۔ پاکستان کا یہ عظیم فرزند اور ذہین دماغ کینیڈا میں ٹرک چلا کر اپنی فیملی کی کفالت کرنے اور مالک فلم بنانے کے لیے لیا گیا قرض اتارنے میں مصروف ہے۔
عاشر ہم آپ سے شرمندہ ہیں....

No comments:

Post a Comment