مسلم لیگ ، فوجی ڈکٹیٹروں کو ہمیشہ مرغوب رہی ہے۔۔ ایوب خان سیاست دانوں کو ٹھکانے لگا چکے تو خود سیاست میں آنے کی سوجھی، اور۔۔۔۔’’ داشتہ آید بکار‘‘ ۔۔۔۔۔ توجہ مسلم لیگ کی طرف ہی گئی۔
1963 کے انہی دنوں میں فیلڈ مارشل ، مسلم لیگ کے ’’ دو آنے ‘‘ کے ممبر بنے اور پھر سات ہی ماہ میں اس عروسِ ہزار داماد کے سرتاج بن گئے۔
یاد رہے کہ پھر ضیأ الحق نے بھی مسلم لیگ بنوائی جو نواز شریف کو وراثت میں ملی اور پرویز مشرف نے بھی مسلم لیگ کے سر پر ہاتھ رکھا اور بعد میں اپنی الگ مسلم لیگ بھی بنالی۔
No comments:
Post a Comment