Sunday, December 30, 2018

انارکلی آخر کون تھی یے ایک ایسی کہانی ھے جس کی گتھی شاید کبھی نا سلجھ پائے

انارکلی آخر کون تھی
یے ایک ایسی کہانی ھے جس کی گتھی شاید کبھی نا سلجھ پائے مختلف لوگ مختلف کہانیاں اکبر نامہ جو شہنشاہ اکبر کی  خود نوشت کہانی ھے اس میں کہیں انارکلی کا زکر نھیں آتا  جہانگیر بادشاہ کے تذکرہ جہانگیر میں بھی اس کا زکر نھیں
دارہ شکوہ نے اس کا تزکرہ اپنی یاداشت میں کیا ھے کے ایک خوبصورت باغ جو انار کے پھولوں سے سجا اور اس میں ایک قبر مقبرہ  لیکن مقبرہ کس کا ھے کوئی پتہ نھیں
انگریزوں نے زاتی تعصب میں اسے شہنشاہ اکبر کی ایک رکھیل جس کا نام اکبر نامہ میں نھیں لیکن نام مریم ھے  جس سے ایک بچہ بھی ھے پرنس دانیال اس سے منصوب کیا کے  شہزادہ جہانگیر اور اکبر کی معشوقہ کے ناجائز تعلقات تھے
اکبر کے حکم پر اسے دیوار میں چنوا دئیگا
برصغیر میں پہلی فلم انارکلی مشہور  ھیدوئین سوچنا تھی اس کے بعد 1935 میں بننے والی فلم میں بھی سوچنا ھئیروئین تھیں
اس کے بعد مشہور بینا رائے انارکلی کے کردار میں آئی اس کے بعد مغل اعظم نے مدھوبالا کو امر کر دیا
نور جہاں نے پاکستانی فلم انارکلی کو امر کر دیا مدھر گیتوں سے سنی یے فلم پاکستانی تاریخ کی ایک لازوال فلم ھے

 Prince Salim the Future King
 Tomb Of Anarkali at Lahore
 Sulochana in Anarkali
 Sulochana as Anarkali
 A Mughal harem in the miniature style of the time.
 Akbar Jahangir
 Anarkali is a movie directed by R.S. Choudhary featuring D. Billimoria, Zilloo.
 Anarkali Fact or Story
 Anarkali 

 Anarkali-bazaar
 Madhubala as Anarkali in Mughal-e-azam



 Mausoleum-of-Sahib-Jamal-around-1846
 Nur Jahan and Jahangir
 Old-picture-of-Anarkali
 prince saleem with the anarkali
 Sahib-Jamal-Mausoleum-in-ruin-1849
 Salim-and-Anarkali
 Sulochana
 The richly carved cenotaph is made of white marble.
The Tomb of Anarkali is an octagonal 16th-century Mughal monument in Lahore, Punjab, Pakistan. It is considered to be one of the earliest Mughal tombs still in existence

No comments:

Post a Comment