رقص زنجیر پہن کر بھی کیا جاتا ھے
یے گانا حبیب جالب نے فلم کے لئے نھیں لکھا تھا یے گانا دراصل فلم سٹار نیلو کے لئے لکھا عیسائی مزھب سے تعلق رکھنے والی مشہور اداکارہ سینتھیا جس کا سکرین نام نیلو تھا مغربی پاکستان کے گورنر امیر محمد خان نے فروری 11 1965 کو ایک پرائیویٹ محفل جہاں شہنشاہ ایران کی دعوت تھی اس میں رقص کے لئے کہا نیلو نے انکار کر دیا اس پر پولیس کے۔ زرعیے اسے اٹھایا گیا اس نے بھاری مقدار میں گولیاں کھا لی جب وھاں پہنچی تو بے ھوش کافی دن تک ٹھیک نا ھوئی
اس پر عظیم شاعر حبیب جالب نے یے نظم لکی
تو کے ناواقف آداب شہنشاہی ھے ابھی
رقص زنجیر پہن کر بھی کیا جاتا ھے
فلم زرقا میں اس کے بول تو کے ناواقف آداب غلامی ھے ابھی
ایسا ھی قصہ ھندوستان میں ھوا جب کشور کمار کو اندرا گاندھی کے جلسے میں جو ایمرجنسی کے دوران ھوا پر ریڈیو ھندوستان آکاش وانی سے بلیک آؤٹ کر دیا
حکمران جہاں بھی ھوں سوچ ایک ھی ھے
No comments:
Post a Comment