Wednesday, July 22, 2020

کیا ‏ھم ‏ماسک ‏کو ‏درست ‏طریقے ‏سے ‏تلف ‏کرتے ‏ھیں؟






اس چیز میں کسی شک کی گنجائش نھیں کے غریب ممالک میں استعمال شدہ کرونا ماڈل کو تلف کرنے کا کوئی طریقہ نھیں
ایک تو بیس روپے کا سادہ ماسکو ھر روز خریدنا ممکن نھیں ایک ایسے شخص کے لئے جو غربت کی زندگی گزار تھا ھو اب ان میں سے کتنے کرونا مریض ھیں ہے کہا نھیں جا سکتا ہے لوگ اسی ماڈل کو دھو کر دوسری استعمال کرتے ھیں



کرونا کا مرض جراثیم کافی دیر تک پانی میں باقی رھتا ھے ندی نالوں میں بہنے والا پانی جانوروں اور انسانوں تک پہنچتا ھے اور ایک غریب ملک کے باسیوں میں اکثر ہے پاننی پیتے ھیں



کرونا کا ماڈل جو استعمال کر کے تلف کرنا ھو اسے جلا دیا جائے اور اس کی راکھ بہا دی جائے
کرونا ایک لاعلاج مرض ھے اس کی دھشت ھر جگہ موجود ھے
ھمیں اس بارے میں سوچنا ھو گا استعمال شدہ ماڈل کیسے تلف کیا جائے اور اس ماڈل کو کیسے ڈسپوزیبل بنایا جائے تاکہ اس کا پھیلاو کم ھو



ھم خطرے میں بھرتے چلے جا رھے ھیں خددارا نکلئے خواب غفلت سے موت آپ کا پیچھا کر رھی جے


No comments:

Post a Comment