Wednesday, April 8, 2020

خان صاحب کی ایمانداری یا حماقتیں

عمران خان کا چینی کے بحران پر رپورٹ جاری کرنا ایسے ھی ھے جیسے ملک میں لاک ڈاؤن کا اعلان فوج نے کیا
چینی کا ڈرامہ رچانے سے پہلے مختلف ڈرامے رچائے گئے
پہلے مرحلے پر امدادی چینی جو افغانستان کو دی گئی جس سے بحران کھڑا ھوا اس کی اجازت عمران خان نے ھی دی
اب بات کرتے ھیں چینی جو افغانستان کو ایکسپورٹ محض کاغذوں میں ھوئی 
ستر فیصد سے زیادہ چینی ایکسپورٹ افغانستان کو دکھائی گئی اور ہے چینی کبھی ایکسپورٹ ھی نھیں ھوئی
طورخم اور چمن بارڈر پر ایف سی رینجرز پولیس اور کسٹم کا عملہ چور بازاری میں ملوث ھے
آپ سے رقم لینگے اور کاغز پر ٹھپہ لگا دیتے ھیں ایکسپورٹ یا ٹرانزٹ
افغان تجارت اسی کی آڑ میں چلتی ھے اور پاکستان کی ٹباھی کی بنیادی وجہ ہے افغان راہداری تجارت ھے
ستر فیصد مال پاکستان میں رک جاتا ھے اس پر کسی قسم کی ڈیوٹی نھیں ھوتی
افغانستان کی ڈیمانڈ اتنی نھیں ہے سب پاکستان میں رک جاتا ھے
ادارے ٹھپے لگا رھے ھیں
ایسا ھی چینی کے بحران میں ھوا ملوں نے جعلی کاغذات پر ایکسپورٹ دکھائی اور سبسڈی وصول کر لی
اس سارے پراسس میں اربوں روپے وصول کئے گئے
اس کے بعد لوکل منڈی میں شارٹیج دکھا کر ریٹ بڑھا کر اربوں روپے کا فراڈ کیا
اس کے بعد دوبارہ چینہ کی درآمدات دکھا کر جعلی کاغذوں کے ذریعے قوم کو چونا لگایا گیا
اس سارے پراسس میں عمران خان اگر چور نھیں تو نکما اور بیوقوف ضرور ثابت ھوا
کونسا فرانزک آڈٹ
اسے چاھیے اب اقتدار سے باعزت تو نھیں شرم سے ھی مستعفی ھو

No comments:

Post a Comment