عمران خان کا چینی کے بحران پر رپورٹ جاری کرنا ایسے ھی ھے جیسے ملک میں لاک ڈاؤن کا اعلان فوج نے کیا
چینی کا ڈرامہ رچانے سے پہلے مختلف ڈرامے رچائے گئے
پہلے مرحلے پر امدادی چینی جو افغانستان کو دی گئی جس سے بحران کھڑا ھوا اس کی اجازت عمران خان نے ھی دی
اب بات کرتے ھیں چینی جو افغانستان کو ایکسپورٹ محض کاغذوں میں ھوئی
ستر فیصد سے زیادہ چینی ایکسپورٹ افغانستان کو دکھائی گئی اور ہے چینی کبھی ایکسپورٹ ھی نھیں ھوئی
طورخم اور چمن بارڈر پر ایف سی رینجرز پولیس اور کسٹم کا عملہ چور بازاری میں ملوث ھے
آپ سے رقم لینگے اور کاغز پر ٹھپہ لگا دیتے ھیں ایکسپورٹ یا ٹرانزٹ
افغان تجارت اسی کی آڑ میں چلتی ھے اور پاکستان کی ٹباھی کی بنیادی وجہ ہے افغان راہداری تجارت ھے
ستر فیصد مال پاکستان میں رک جاتا ھے اس پر کسی قسم کی ڈیوٹی نھیں ھوتی
افغانستان کی ڈیمانڈ اتنی نھیں ہے سب پاکستان میں رک جاتا ھے
ادارے ٹھپے لگا رھے ھیں
ایسا ھی چینی کے بحران میں ھوا ملوں نے جعلی کاغذات پر ایکسپورٹ دکھائی اور سبسڈی وصول کر لی
اس سارے پراسس میں اربوں روپے وصول کئے گئے
اس کے بعد لوکل منڈی میں شارٹیج دکھا کر ریٹ بڑھا کر اربوں روپے کا فراڈ کیا
اس کے بعد دوبارہ چینہ کی درآمدات دکھا کر جعلی کاغذوں کے ذریعے قوم کو چونا لگایا گیا
اس سارے پراسس میں عمران خان اگر چور نھیں تو نکما اور بیوقوف ضرور ثابت ھوا
کونسا فرانزک آڈٹ
اسے چاھیے اب اقتدار سے باعزت تو نھیں شرم سے ھی مستعفی ھو
No comments:
Post a Comment