Thursday, April 25, 2019

یے پاکستان ھی ھے


یے پاکستان ھی ھے




یے ان دنوں کی بات ھے جب کوئی بچہ ریپ نھیں ھوتا تھا شراب کھلے عام بکتی تھی لیکن غل غپاڑہ کبھی نھیں دیکھا تھا
رات کو لوگ بے فکری سے جیب میں پیسہ لے کر گھومتے کوئی ڈر  یا خوف نھیں ھوتا تھا

رات کے بارہ بجے کراچی جوان ھوتا شراب اور شباب کی محفلیں سجنا شروع ھوتی


ھلکی ھلکی خمار میں مونگ پھلی کھاتے بئیر کا نشہ لیتے جب تاج ھوٹل میں جوڑے رقص شروع کرتے ھلکی روشنی میں جسموں سے مہیکتی خمار آلود سانسیں 
ایسے میں میوزک کی رتھم پر لیلی رقص کرنے آتی اور اس کے جسم کی رنگینیاں دیکھتے پھر میوزک کی تال پر وہ اپنے کپڑے اتارتی

سانسیں بے ھنگم شراب کی خوبصورت مہک جوڑوں کے لب سے لب ملے
اور ایک دھماکہ سے لیلی اپنا بریزئیر اتار کر پھینک دیتی
کیا سندر نظارہ ھوتا دودھ سے دھلا جسم اور اس پر ھلتے دو پہاڑ 
بریزئیر جس خوش قسمت پر گرتا وہ اٹھتا لیلی جو بھینچ کر کس کرتا اور تالیاں
لیلی بہت آسانی سے مل جاتی اس کے جسم کی خوشبو پاگل کر دیتی تھی
باھر روڈ پر ٹیکسی والا ایک البم لئے کھڑا ھوتامرد عورت ھر قسم کا سیکس
کاش وہ زمانہ لوٹ آئے
لیلی کا بریزئیر اچھلے کسی بچے کی لنگوٹ نا اترے
سیکس تو ھونا ھے بھلے زبردستی ھو بھلے مرضی سے


آج تو ھاتوں سے مسلتے لوگ 





















No comments:

Post a Comment